پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں سیندھ!اپوزیشن نے حکومت کو گھیرا

وزیٹرس گیلری میں بیٹھے دو لوگ لوک سبھا میں کود پڑے اور ایوان کو دھواں۔ دھواں کردیا

لوک سبھا میں کارروائی کے دوران وزیٹر گیلری سے دو لوگوں کے اندر کود جانے کے معاملہ کو کانگریس پارٹی نے سنگین مسئلہ قرار دیا ہے۔ پارٹی صدر کھڑگے نے کہا کہ اس معاملہ کی گہرائی سے تحقیقات کی جانی چائیے۔


نئی دہلی :پرانی پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی برسی کے دن13دسمبرکو لوک سبھا میں حیران کرنے والا واقعہ پیش آیا۔ دو افراد وزیٹر گیلری سے کود کر ایوان میں پہنچ گئے جس نے سیکورٹی میں بڑی خامی کا انکشاف کر دیا۔ گیلری سے کودنے کے بعدشرپسندوں نے اسموک کینڈل جلادی جس کے بعد ایوان میں دھواں پھیلنے لگا۔ کسی طرح ممبران پارلیمنٹ نے ہی ان دونوں کو پکڑا اور پھر حالات قابو میں آئے۔اس درمیان خبر سامنے آ ئی ہے کہ جن دو افراد نے لوک سبھا کی کارروائی کے دوران یہ ہنگامہ کیا ،انھوں نے رکن پارلیمنٹ کے نام پر لوک سبھا وزیٹر پاس حاصل کیا تھا۔ رکن پارلیمنٹ دانش علی کا کہنا ہے کہ دونوں ہی شرپسندوں میسور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے نام پر وزیٹر پاس لے کر پہنچے تھے۔
لوک سبھا میں کارروائی کے دوران وزیٹر گیلری سے دو لوگوں کے اندر کود جانے کے معاملہ کو کانگریس پارٹی نے سنگین مسئلہ قرار دیا ہے۔ پارٹی صدر کھڑگے نے کہا کہ اس معاملہ کی گہرائی سے تحقیقات کی جانی چائیے۔ جبکہ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر ’حملہ‘ سکیورٹی میں لاپروائی کو عیاں کرتا ہے۔کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک ایکس پر لکھا، ’’ پارلیمنٹ میں جو سلامتی میں چوک ہوئی وہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ صاحب دونوں ایوانوں میں آ کر اس پر اپنا بیان دیں۔ یہ سوال ہے کہ اتنی سخت سیکورٹی کے باوجود دو افراد کس طرح اندر آ کر کینسٹر گیس وہاں پر چھوڑ دی؟کھڑگے نے مزید کہاکہ آج ہی ہم نے 22 سال قبل پارلیمنٹ پر حملے (کی یاد میں) یومِ شہدا پر جانباز سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اسے پوری سنجیدگی سے لے گی اور ہم مکمل واقعہ کی گہرائی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے ہم ہمیشہ تیار ہیں۔لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے لوک سبھا کی سکیورٹی میں لاپروائی کو سنگین معاملہ قرار دیا اور کہا کہ یہ حملہ دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر ہوا ہے، کو انتہائی تشویشناک ہے۔کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے اس واقعے کی جوتصویر شیئر کی ہے،اس میں راہل گاندھی کھڑے نظر آ رہے ہیںجبکہ پارلیمنٹ میں افراتفری کا ماحول ہے۔ ایکس پر تصویر شیئر کرتے ہوئے شرینیت نے لکھاکہ ڈرو مت! صرف کہتے ہی نہیں، کر کے دکھاتے بھی ہیں۔راہل گاندھی کی سپریہ شرینیت کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر میں کیپشن بھی لکھا گیا ہےکہ جب پارلیمنٹ میں افراتفری تھی، عوامی لیڈر سینہ بلند کر کے کھڑے تھے”۔
بہر حال ! لوک سبھا سکریٹری جنرل کے خط پر وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ اس میں دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے افسران بطور رکن شامل ہوں گے۔اس بیان میں یہ بھی بتایا گیاہے کہ ’’کمیٹی اس بات کی جانچ کرے گی کہ سیکورٹی میں سیندھ کس طرح لگی اور سیکورٹی میں ہوئی کمی کی وجہ جاننے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ کمیٹی اس کے علاوہ سیکورٹی بہتر کرنے کو لے کر بھی جلد رپورٹ پیش کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.